ہمیں فائلیں دکھا کر بتایا نواز، زرداری چور ہیں۔۔ہم نے مان لیا۔۔
اب پوری دنیا کہہ رہی ہے خان بدکردار ہے، گھڑی چور ہے، اور ریاض ٹھیکیدار سے رشوت لی ہے۔۔لیکن ہم مان نہیں رہے۔
پیارے عمران خان! آپ نے جو ہائبرڈ رجیم کو پودا لگایا تھا، وہ اب رفتہ رفتہ ہائبرڈ پلس رجیم کی صورت میں درخت بن رہا ہے، جلد ہی پھلدار بھی ہو جائے گا اور ہماری کئی نسلیں وہ پھل کھائیں گی۔
آپ کی دوراندیشی اور جرنیلوں کو اس ملک کا سویلین اسپیس دینے پر قوم آپ کو ہمیشہ پھل کھاتے ہوئے یاد کیا کرے گی۔
تاریخ کے دلیر ترین جج جسٹس وقار سیٹھ جنہوں نے ڈکٹیٹرمشرف کو پھانسی کی سزا سنائی لیکن عمران خان نے نہ صرف انہیں پاگل قرار دیا بلکہ فیصلے کے خلاف اپیل بھی کر دی۔
آج یوٹیوبرز اسی عمران خان کو آئینی مسیحا کے روپ میں پیش کرتے ہوئے یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہمارا مقصد ڈالر کمانا نہیں💰
پاکستانی تاریخ میں صرف ایک بار ایک آمر جرنیل کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا اور اسے دستور توڑنے کی سزا سنائی گئی، تاہم آپ جانتے ہیں کہ نہ صرف اس آمر کا مقدُمہ عمران خان حکومت نے لڑا بلکہ سزا دینے والے ٹریبینول ہی کو ثاقب نثار کی عدالت کے ذریعے کالعدم قرار دے دیا گیا۔
یہ سزا ہو جاتی تو پاکستان کے دستور کو توڑنے کی خواہش کرنے والے جرنیلوں کو عبرت ہوتی، لیکن یہ پی ٹی آئی نے جمہوریت اور دستور کے بجائے تب اقتدار اور جرنیلی اشیرباد کا ساتھ دیا۔
آج دستور کم زور اور جرنیل پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہو چکے ہیں۔ تاہم کوئی مضبوط جمہوری قوت موجود نہیں، جو ملک کو دوبارہ جمہوری پٹری پر لوٹائے۔
اس وقت ن لیگ سمیت تمام حکومتی جماعتیں بہ ظاہر فوج کی ایکسٹیشن ہیں اور جمہور یا جمہوریت سے کوسوں دور ہیں۔
ہم جیسے جمہوریت پسند لوگ اس وقت سب سے مشکل صورت حال کا شکار ہیں۔ ایک طرف عسکری آمرانہ قوت ہے جس کا جبر اٹھہتر برس پر پھیلا ہے اور جو بہ ظاہر تمام تر تباہی کے باوجودہ کوئی سبق سیکھنے اور اپنے دستوری دائرے میں لوٹ کر اس ملک کو ترقی کا راستہ اپنانے کا حق دینے پر تیار نہیں، جب کہ اس کے مقابل قوت بھی دستوری جمہوریت کے لیے کھڑے ہونے اور جمہوری راستہ اختیار کرنے کے بجائے سیاسی مفاد پسندی، عوامیت پسندی اور قوم کو مزید تقسیم کر کے وقتی فائدے کے ذریعے ایک سویلین آمریت قائم کرنے کی خواہاں ہے۔
ایسے میں ایک مکمل خلا ہے، جہاں جمہوریت، بنیادی انسانی حقوق اور انسانی ترقی سے متعلق کوئی سیاسی بیانیہ موجود نہیں اور اگر ہے بھی تو اسے کوئی سنجیدگی سے سننے کو تیار نہیں۔
دونوں کیمپوں کے لوگ اپنے اپنے راستے کو واحد درست راستہ سمجھ رہے ہیں، مگر دور اندیشی یا انسانی ترقی ان کے پیش نظر نہیں۔ ایسے میں پولرائزئشن مزید بڑھتی جا رہی ہے اور تقسیم در تقسیم کے نئے راستے کھل رہے ہیں۔
ایسے شور اور گالی زدہ ماحول میں درمیانی راہ لینا کوئی آسان کام نہیں۔
2 روپے کی روٹی تھی
7 روپے بجلی کا یونٹ
گھریلو گیس کا بل 150 روپے آیا کرتا تھا
پھر یہ ملک و قوم دشمن ٹولہ انقلاب لانے ڈی چوک پہنچا
اور آج ملک کا جو حال ہے وہ سب کے سامنے ہے
یہ تھا وہ مرد قلندر جسٹس وقار سیٹھ جس نے ایک آمر ڈکٹیٹر آئین شکن جنرل کو گھسیٹ کر ڈی چوک لانے اور تین دن تک لٹکا کر رکھنے کی سزا سنائی تھی لیکن ابوٹیریان نے اس جج کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے ریفرینس بنوانے کا حکم جاری کیا تھا
تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو ہمیں یاد ہے ذرا ذرا
جس نے سیاست کو گالم گلوچ کا جامہ پہنایا
جس نے پہلی بار ایک آمر کے خلاف جسٹس وقار سیٹھ کے فیصلے کی مخالفت اور ڈکٹیٹر مشرف کی حمایت کی
جس کے دور میں ایک ریٹائرڈ کرنل(لیاقت) پورا پارلیمنٹ چلاتا رہا
جس نے دہشت گردوں کے لئے راستے کھولنے والے فیض حمید کو آرمی چیف بنانے کے لئے باقاعدہ لانگ مارچ کا آغاز کیا
اور جس نے خود کہا کہ میری حکومت جنرل باجوہ چلاتا رہا!
میں اسے جمہوریت کا دیوتا مان لوں؟
نہیں۔۔۔
کیونکہ نہ میں یو ٹیوب کا ڈکیت ہوں اور نہ ہی احمقانہ حد تک شخصیت پرستی کا شکار!
PTI is now KPTI (khyber pakhtunkhwa tehrik insaf)
Arif khan, waqar khan, shamas qamar khan, sana javed khan, falak javed khan, zartaj gul wazir, shandana gulzar khan, mashal yousafzai, mishi khan, Azhar mishwani, Iftikhar durrani, shahid khattak. Not a single punjabi?