عمران خان نے ارکانِ پارلیمنٹ کو قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے کا کہا تو باقیوں نے استعفے دے دیے لیکن سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے استعفیٰ نہ دیا اور اُسکی دلچسپ وضاحت یہ دی کہ کمیٹی سے استعفیٰ دے کر عمران خان کے بڑے مخالفین علیم خان اور عون چوہدری کا کھلا راستہ نہیں دے سکتا، دونوں کی کرپشن کو بےنقاب کرنے کیلئے عمران خان کے حکم کے باوجود استعفیٰ نہیں دے رہا
آج عرفان صدیقی بیمار نہ ہوتے تو سیف اللہ ابڑو نہ جانے کب تک لبادہ اوڑھ کے پی ٹی آئی میں چھپے بیٹھے رہتے